ارتداد کی جگہ کالج یاہمارا گھر ایک تجزیہ پہلی قسط

 ارتداد کی جگہ کالج یا ہمارا گھر 

ایک تجزیہ 

پہلی قسط

از قلم محمد شاداب 



مرتد ہوتی ہزاروں مسلم لڑکیوں کی داستان سامنے آنے کے بعد آج تمام مسلمان اسکول،کالج کو مرتد ہونے کی جگہ بتارہے ہیں جوکہ وقتی طور پر درست بھی لگتا ہے کیویکہ غیر مسلم اداروں کو تو چھوڑہی دیجٸے بلکہ مسمم اداروں کی حالات اتنی خراب ہے جن پر مسلمان فخر کرتےہیں اور اپنے بچے بچیوں کو وہاں پڑھانے کے لٸے زندگی کی کوٸ بھی مصیبت اٹھانے کو تیار رہتے ہیں 

آج انہیں مسلم اداروں میں پڑھ رہی ٥٠۔٦٠% بچیاں غیر مسلموں کی بستر گرم کررہی ہے 

اور وہی ٧٠%مسلم لڑکے دنیا کا ہر بدترین گناہ کھلے عام کررہے ہیں اور خود کو فخر سے modren کہ رہے ہیں 

تو کیا واقعی کالج اسکول ارتداد کے اڈے ہیں یا اصل وجہ کچھ اور ہے 

👈لیکن یہ جاننا بے حد ضروری ہےکہ مرتد کہتے ہیں کس کو ایمان سے پھر جانے کو مرتد کہا جاتا ہے

 لیکن جن تک ایمان پہونچا ہی نہ ہو کیا وہ مرتد ہوگا ؟

آج ہندوستان میں ٣٠۔٤٠%مسلم نوجوان ایسے ہیں جنہیں ہم مسلمان سمجھتے ہیں مگر اصل میں وہ خود نہیں جانتے کہ مسلمان کہتے کس کو ہے باقی ٣٠۔٤٠% کی تربیت بھی غیر اسلامی معاشرہ موباٸل ٹی وی کے ذریعہ شیطانی ماحول میں ہوٸی ہے ایسے لوگوں کا دین ایمان سے دور دور تک کا کوٸ رشتہ نہیں ہوتا ہے سواٸے عربی اردو نام کے وہ بیچارے کلمہ کا معنی جاننا تو درکنار کلمہ تک یاد نہیں ہوتا  

لہزا ان کے ان حالت کی وجہ خود ان کے والدین ہیں اسلٸے کالج اسکول کا ارتداد کی جگہ بول دینا آسان تو ہے مگر یہ سچ نہیں بلکہ یہ آڈے خودہمارے گھر ہیں 


ارتداد کی اور جگہیں

 

👈بڑی بڑی کمپنیوں میں نوکریاں اور بڑے اداروں سے pg اور phd کررہی لڑکیوں کو کیا کوٸ اپنی شازش میں پھنسا سکتا ہے ؟ 

جی ہم نے دیکھا ہے کہ اتنے لڑکیوں کی زندگی خراب ہونے کے بعد بھی یہ پڑھی لکھی لڑکیاں غیروں کے ساتھ کھلے عام گھومتی نظرآتی ہے اور ان کا بستر گرم کرنے میں مصروف رہتی ہے 

ان لڑکیوں کے بارے میں تحقیق کی گٸ تو پتہ چلا کہ یہ لڑکیاں خود کسی غیر کے گندگی سے پیدا ہوٸ ہے مطلب یہ گندگی مسلم معاشرہ میں اچانک پیدا نہیں ہوٸی ہے بلکہ اسکی جڑ کافی پرانی ہے ان کے والدین کے پاس دولت تو بہت تھی لیکن ان کی کوٸ بھی کماٸ بنا حرام کے دولت کے پورا نہیں ہوتی تھی اس لٸے حرام کھانے والے کو ہر حرام کام پسند تھا 

ان لوگوں کو دیکھ کر یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ اسلام میں حرام کھانے حرام کمانے سے کیوں روکا گیا ہے اور آج اس بات میں کوٸ شک نہیں کہ بےشمار مسلمانوں کا ایمان پیسہ ہوچکا ہے اس کو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ کس طرح سے آٸے 

                    

محمد شاداب 

جاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی