*بسم اللہ الرحمن الرحیم*

*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*رمضان اور اس کے تقاضے*



قسط نمبر4٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠

*شب قدر کی برکت اور اس میں عبادت کا اہتمام*

یوں تو رمضان کے پورے آخری عشرہ کی فضیلت ہے، لیکن شب قدر جو بڑی برکت کی رات ہے، اور جس کے نام پر قرآن شریف کی ایک پوری سورت ہے، (سورۃ القدر)
خاص طور پر فضیلت اور برکت کی رات ہے، اس کو قرآن شریف میں ایک ہزار مہینوں سے بہتر کہا گیا ہے، یہ رمضان کے آخری عشرہ کی کسی طاق رات میں (اکیسویں، تیئسویں ، اور علی ھذا القیاس ) میں ہوسکتی ہے ، لیکن ستائیسویں شب کی مسلمان اور زیادہ قدر کرتے ہیں کہ اس میں اس کا ہونا زیادہ قرین قیاس ہے۔ 

*عید کے چاند پر  رمضان ختم ہوجاتاہے*

دن گذرتے دیر نہیں لگتی اور ٢٩, ٣٠,  دن کی اوقات ہی کیا ، ابھی عبادت اور روحانیت کے حریصوں کو تسلی بھی نہیں ہوئی تھی، اور ان کی زبانوں پر ”ھل من مزید ۔ ھل من مزید“ کا نعرہ تھا جتنے دن گذرتے جاتے تھے ، عامی آدمیوں کو بھی روزوں سے اور مناسبت پیدا ہوتی جاتی تھی کہ چاند رات آگئی ، رمضان نے رخت سفر باندھا ، اور آئندہ سال کا وعدہ  کر کے مسلمانوں سے رخصت ہوا ، عید کا چاند نکل آیا ، شکر آمیز کی جگہ صبر آمیز شکر نے لی ، خدا کا ایک مہمان اور پیامبر رخصت ہوا، دوسرا مہمان اور پیامبر آیا ، وہ بھی حکم تھا یہ بھی حکم، آج تک دن میں کھانا گناہ تھا ، کل دن میں نہ کھانا گناہ  ہوگا،  

*رمضان المبارک کے معلومات*

رمضان المبارک کے أبناء آخرت بننے کا مہینہ ہے ، دنیاوی کاروباری اور ملازمتی مصروفیات کم سے کم کر کے اور غیر ضروری تعلقات ختم کر کے زیادہ سے زیادہ ماہ مبارک میں اسلامی زندگی اختیار کریں، جس کے لیے در ذیل امور کو اپنے اپنے حالات کے مطابق ترتیب دے کر اور نظام الاوقات بنا کر پابندی سے انجام دیں،؛

٭ صدق دل سے تمام گناہوں سے توبہ کرنا ، اور کثرت  سے توبہ استغفار اہتمام کرنا۔
٭ روزہ رکھنے اور تراویح پڑھنے کا پورا اہتمام کرنا، بلا عذر شرعی ترک نہیں کرنا۔
٭ روزے میں آنکھ، کان ، زبان، دل، دماغ اور تمام اعضاء کو ہر ہر گناہ سے بچانے کی پوری کوشش کریں،۔ 
٭ نماز باجماعت کا اہتمام کرنا،۔ 
٭ اشراق ، چاشت، اوابین ، صلوٰۃ التسبیح، تحیۃ المسجد، تحیۃ الوضو اور تہجد کے نوافل کا معمول بنانا،‌۔
٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ کی تعلیمات کا مطالعہ کرنا اس مقصد کے لیے سیرت  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کتابوں کا مطالعہ کرنا،۔
٭ تلاوت قرآن کریم کا جس قدر زیادہ ہوسکے معمول بنانا،۔
٭ چلتے پھرتے ”لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ {ﷺ }  کا ورد رکھنا ،کبھی کبھی کلمہ طیبہ پڑھ کر پھر درود شریف پڑھ لیا کریں،۔
٭  جنت الفردوس مانگنا اور عذاب دوزخ سے پناہ مانگنا ، نیز اپنے ملک اور پوری دنیا کے ملک و ملت کی صلاح و فلاح کی دعا کرنا، اور اس ناکارہ  کے لئے بھی دعاء مغفرت اورخاتمہ بالخیر کی دعا فرمادیں تو بڑا کرم ہوگا، 

از قلم✍ *محمد علی جوہر *

                        *سوپولوی*

٦/رمضان المبارک ؁١٤٤١ 

مطابق   30/4/2020

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی