*رمضان اور اس کے تقاضے*



قسط نمبر ............. 2

....پچھلے پہر اٹھ کر سحری کھانا...


رات کو صبح صادق سے پہلے پہلے (روزے کی طاقت پیدا کرنے کے لئے اور تاکہ  بھوک پیاس زیادہ نہ ستائے) کچھ کھا لیا جاتاہے ، اس کو شریعت کی اصطلاح میں  ”سحور“ اور ہندوستان میں ”سحری“ کہتے ہیں یہ بھی سنت ہے اور اس کی ترغیب بھی دی گئی ہے، اس میں اپنے اپنے مذاق ، اپنی اپنی ضرورت و حیثیت کے مطابق کمی زیادتی بھی ہوتی ہے ، اور تنوع بھی ہوتا ہے،  صبح صادق پر اس کا سلسلہ ختم ہوجاتاہے،۔ اور اکثر لوگ احتیاطا کچھ پہلے سے ختم کر دیتے ہیں۔

                      .....روزہ....

     اب روزہ شروع ہوگیا ، اب غروب آفتاب تک کھانا پینا اور جنسی تعلقات ممنوع ہیں۔

        .....روزہ اور برت میں فرق...

       اسلامی روزہ ہندوستان کے مروجہ مذہبی برت کے دنوں اور ترک غذا کے ان طریقوں سے، جو حفظانِ صحت اور طبی ضرورتوں سے اختیار کیے جاتے ہیں ، وہ مختلف ہے ۔ اسلامی روزے میں کوئی غذا ، مشروب، یہاں تک کہ دوا کا بھی حلق سے اتارنا اور نکلنا ممنوع ہے۔ غذاؤں اور کھانے پینے میں بھی کسی قسم کی کوئی تخصیص نہیں کہ اناج ممنوع ہو اور پھل جائز ،یا لیموں یا نمک کے ساتھ  یا مطلق پانی جائز ہو،۔
اس قسم کی کسی چیز کے استعمال سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے،  اور اگر ایسا فعل قصداً کیا گیا تو اس کے جرمانہ کے طور پر  ساٹھ روزے مسلسل رکھنے پڑیں گے،۔ البتہ آدمی کو خیال نہیں تھا ، اور اس نے کھا پی لیا تو اس سے روزہ نہیں جائے گا۔

                       ...رمضان میں عبادت کا شوق اور دینی مشغولیت ...

      اس مہینے میں عام طور پر لوگوں کا ذوق عبادت اور ان کی دینی مشغولیت کی مقدار بڑھ جاتی ہے،  ہر روزہ دار قرآن کریم کی تھوڑی بہت  تلاوت ضروری سمجھتا ہے۔ احسان و سلوک ، غم خواری اور ہمدردی کا جذبہ بھی بیدار، اور اگر وہ پہلے سے موجود تھا، تو ترقی کر جاتاہے،  اس لیے کہ رسول اللہﷺ نے اس مہینے کو غم خواری اور ہمدردی کا مہینہ کہا ہے، اور اس میں ایک پیسہ خرچ کرنے سے ستر پیسوں کا ثواب ملتا ہے‌ ۔

      ...روزے کے ممنوعات...

          روزہ صرف ایک ایجابی فعل نہیں ہے، وہ سبلی بھی نہیں ہے ۔ اس میں فضول گوئی، جھوٹ، غیبت اور وہ سب فعل جو پہلے سے مذموم تھے، اور زیادہ مذموم ہوجاتے ہیں، ایک حدیث میں صاف طور پر کہا گیا ہے جس نے روزہ میں جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑا ،  تو اللہ تعالیٰ اس  بات کی بالکل ضرورت نہیں، کہ آدمی اپنا کھانا پینا  چھوڑ دے۔
فقط

             از قلم✍ *محمد علی جوہر
*

                                        *سوپولوی*

٤/رمضان المبارک ؁١٤٤١
مطابق . 28/4/2020

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی