رمضان اور اس کے تقاضے قسط نمبر ۔۔۔۔۔۔۔۔ 1

•بسم اللہ الرحمن الرحیم•

؞السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ؞

٠٠٠رمضان اور اس کے تقاضے٠٠٠



قسط نمبر۔۔۔۔۔۔۔۔1

               *روزہ اسلام کا تیسرا رکن*


روزہ اسلام کا تیسرا رکن ہے،اور یہ بھی ہر عاقل بالغ مسلمان پر فرض ہے، البتہ اگر وہ روزے کے زمانے میں بیمار یا حالت سفر میں ہو تو، وہ اس وقت روزہ چھوڑ سکتا ہے، لیکن پھر اس کو دوسرے وقت میں قضا کرنا پڑے گا ۔ خدا نے روزے کے لیے رمضان کے مبارک مہینہ کا انتخاب فرمایا ہے، جس کو قرآن مجید سے خاص مناسبت ہے، اور خاص برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے۔ 

                    -بہار کا موسم-


      رمضان کے چاند کے طلوع کے ساتھ رمضان، اس کی عبادات ،اور اس کے مخصوص روحانی مشاغل، اور اس کی نورانی فضا کا آغاز ہوجاتا ہے، اور مسلمانوں کے گھروں اور بستیوں میں ایک نئی زندگی نظر آنے لگتی ہے۔ یہ مہینے اگر چہ صبر و ضبط ِ نفس ، وقار و سنجیدگی اور بہت سی  غیر معمولی پابندیوں اور احتیاطوں کا پیام لے کر آتا ہے، لیکن عام طور پر اس کا استقبال مسرت بلکہ محبت کے ساتھ کیا جاتاہے ، اور دینی ذوق اور قرآن سے عشق رکھنے والوں کے حساب سے تو گویا بہار آجاتی ہے، گھروں میں خاص چہل پہل اور مسجدوں میں نئی رونق نظر آنے لگتی ہے لیکن رمضان کی چاند رات کچھ بات ہی اور نظر آتی ہے  آج  کچھ نمازیوں میں اضافہ نظر آتا ہے ،  کچھ نماز میں بھی، نمازیوں میں اضافہ یہ کہ بہت سے مسلمان جو مکان یا دکان میں  نماز پڑھ لیتے تھے، اور دیر سویر کا بھی ان کو کچھ زیادہ اہتمام نہ تھا ، آج چست و مستعد ہشاش بشاش مسجد میں نظر آرہے ہیں۔
٠نمازِ تراویح اور قرآن شریف کا ختم ٠
اور نماز میں اضافہ یہ کہ عشاء کی دو سنتوں کے بعد آج تراویح کی نماز ہوگی  یہ دو دو کر کے بیس رکعتوں کی نماز ہے، ہر دو رکعتوں پر سلام پھیرا جاتا ہے، اس میں قرآن شریف  تسلسل کے ساتھ پڑھا جاتا ہے، کہیں ایک پارہ ،کہیں دو پارے، اور  کہیں پانچ کہیں دس پارے ، تراویح میں قرآن شریف ختم کیا جاتا ہے،  کوئی ایسا کم ہمت مسلمان ہوگا ، جو پورا قرآن شریف سننے کے بجائے چند سورتیں سننے پر اکتفا کرے، ایسے ایسے جید حافظ بھی ہے، جو دس دس ،اور  پندرہ پندرہ پارے بھی سنا دیتے ہیں، اور بعض رات بھر میں قرآن شریف پڑھ کر ہی دم لیتے ہیں ۔ مسلمان اکثر بڑے ذوق و شوق سے تراویح پڑھتے ہیں، اور کبھی اس میں ایک گھنٹہ ، کبھی دو گھنٹے اور قرآن مجید پڑھنے کی مقدار کے مطابق کبھی تین تین ، چار چار گھنٹے لگا دیتے ہیں۔


کتبه محمد علی جوہر سوپولوی

٣/رمضان المبارک ؁١٤٤١
مطابق, ٢٧/ ٤/ ٢٠٢٠

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی