ماں اور باپ ہمیشہ ہمارے قریب ہی رهتے ہیں

 ماں اور باپ ہمیشہ ہمارے قریب ہی رهتے ہیں


ازقلم: محمد عمر ابن امتیازالحق 
متعلم :مدرسہ عربیہ تعمیر ملت دودھ پور علی گڈھ 


فون نمبر :7900943371


 معزز قارئین کرام! 

آج مدرسے میں کافی چہل پہل تھی کیونکہ آج  ششماہی امتحان کی چھٹی ہورہی تھی تمام طلبہ کے چہروں پر مسکراہٹ نمایاں تھی کیونکہ آج وہ سب گھر جارہے تھے لیکن میں اداسی کا چہرہ لیے ہوئے سبھی کو مبارکباد دیتے پھر رہا تھا،

 آخر کار وہ وقت بھی آپڑا جب میرے سب سے قریبی دوست عزیزم محمد غلمان ، محمد راشد ، محمد اکرم بھی  جانے کے لئے تیار ہو گئے تو میں نے انھیں نم پلکوں سے رخصت کرنے لگا تبھی غلمان بھائی  میرا اداس چہرا پڑھنے میں کامیاب ہو گئے اور اداسی کی وجہ پوچھی تو میں دھیمے لہجے میں بولا کہ بھائی  آپ لوگ اپنے گھر جارہے ہیں اپنے والدین کے قریب کچھ وقت گزاریں گے جبکہ میں امی ابو سے دور ہوں تو اس پر غلمان بھائی مجھے دلاسہ  دیتے ہوئے کہنے لگے کہ میرے پیارے کہ ماں باپ ہمیشہ ہمارے قریب رهتے ہیں اور  ہمارے ساتھ رهتے ہیں ..بھول تو ہم ان کو جاتے ہیں ..


ماں باپ ہمیں کبھی نہیں بھولتے  بلکہ ہمارے خیال ہمیشہ گم رہتے ہیں 

ماں باپ کی پر چھائیاں تو ان کے بچوں میں پائی جاتی ہیں .. 

بچے  کا سب سے بڑا  گائڈ اس کے والدین ہیں  لہذا جو بات بھی والدین بتائیں اس پر عمل کریں موصوف کہ انھیں باتوں کو بڑی خاموشی سے سن رہا تھا  کہ کاش بھائی صاحب یونہی بولتے رہے اور تین دن کا یہ وقت یونہی کٹ جائے لیکن افسوس کہ جہاں کاش لگ جائے وہاں آخر میں آہ بھی لگتا ہے کہ تبھی سب سے زیادہ ہوشیار ساتھی شیر علی بھائی نے آواز لگائی کہ بھائی تم یہاں وعظ و نصیحت کرو ادھر بس چھوٹ جائے گی 

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی