*‌امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ* جس شخص کی صحبت اختیار کرو اس میں پانچ چیزیں ہونا چاہیے ۔

 


*بسم اللہ الرحمٰن الرحیم* 

*محمد محسن قاسمی سہرساوی* 

*امام و خطیب نورانی مسجد اسلام پور دگھیا سہرسہ بہار


*الجزء رقم :4، الصفحة رقم:201

2395 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ غَيْلَانَ أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ قَيْسٍ التُّجِيبِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، قَالَ سَالِمٌ : أَوْ عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " لَا تُصَاحِبْ إِلَّا مُؤْمِنًا، وَلَا يَأْكُلْ طَعَامَكَ إِلَّا تَقِيٌّ ". هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.

حكم الحديث: حسن*

*ترجمہ:* حضورﷺ کا پاک ارشاد ہے کہ مسلمان کے علاوه کسی کے ساتھ مصاحبت اور ہمنشینی نہ رکھ اور تیرا کھانا غیر متقی نہ کھائے۔

*✺•==•==•==«★»==•==•‌‌==•✺* 

*‌‌‌‌‌‌‌امام غزالیؒ فرماتے ہیں کہ*

     جس شخص کی صحبت اختیار کرو اس میں پانچ چیزیں ہونا چاہیے ۔

  *(۱)* *صاحب عقل ہو:* اس لیے کہ عقل اصل راس المال (پونجی، اور دولت) ہے بے وقوف کی مصاحبت میں کوئی فائدہ نہیں ہے اس کا نتیجہ وحشت اور قطع رحمی ہے۔

   *(۲) اچھے اخلاق ہوں:* کہ جب آدمی کے اخلاق خراب ہوں تو وہ عقل پر بسااوقات غالب آجاتے ہیں، ایک آدمی سمجھدار ہے بات کو خوب سمجھتا ہے لیکن غصہ، شہوت، بخل وغیره اس کو اکثر عقل کا کام نہیں کرنے دیتے۔

     *(۳) فاسق نہ ہو:* اس لیے کہ جوشخص اللہﷻ سے بھی نہ ڈرتا ہو اس کی دوستی کا کوئی اعتبار نہیں نہ معلوم کس جگہ کس مصیبت میں پھنسادے ۔

      *(۴) وہ بدعتی نہ ہوں:* کہ اس کے تعلقات سے بدعت کے ساتھ متاثر ہوجانے کا اندیشہ ہے اور اس کی نحوست کے پھیلنے کا خوف ہے، بدعتی اس بات کامستحق ہے کہ اس سے اگر تعلقات ہوں تو ختم لیے جائیں نہ یہ کہ تعلقات پیدا کیے جائیں ۔

     *(۵) وہ دنیا کا حریص نہ ہوں:* کہ اس کی صحبت سم قاتل(جلد ہلاک کرنے والا زہر) ہے اس لیے کہ طبیعت تشبہ اور اقتداء پر مجبور ہوا کرتی ہے اور مخفی طور پر دوسرے کے اثرات لیا کرتی ہے ۔

*(بحوالہ: فضائل صدقات ص: ۱۱۱)*


Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی