ماں تیرے قدموں کو سلام

 ★ماں تیرے قدموں کو سلام★

*محمد علی جوہر سوپولوی*

مقالات و مضامین 

      ماں کی عظمت پر کچھ لکھنا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ ”ماں“ شفقت و ہمدردی خلوص و محبت ، بے لوث محبت، عنایت و غمخواری، مروت و مودت، نوازش و کرم  اور قربانی کا دوسرا نام ہے ،ماں دُنیا کا وہ پیارا لفظ ہے جس کو سوچتے ہی ایک محبت ، ٹھنڈک ، پیار،چاہ  اور سکون کا احساس ہوتا ہے ، اس کا سایہ ہمارے لئے ٹھنڈی چھاؤں کی مانند ہے ۔ چلچلاتی دھوپ میں اس کا دستِ شفقت شجرِسایہ دار کی طرح سائبان بن کر اولاد کو سکون  کا احساس دلاتا ہے ،اس کی گرم گود سردی کااحساس نہیں ہونے دیتی، خود کانٹوں پر چلتی رہے ، مگر اولاد کو ہمیشہ پھولوں کے بستر پر سلاتی ہے اور دُنیا جہاں کے دکھوں کو اپنے آنچل میں سمیٹے لبوں پر مسکراہٹ سجائے رواں دواں رہتی ہے ،اِس سے زیادہ محبت کرنے والی ہستی دُنیا میں پیدا نہیں ہوئی ،آندھی چلے یا طوفان آئے، اُس کی محبت میں کبھی کمی نہیں آتی ، وہ نہ ہی کبھی احسان جتاتی ہے اور نہ ہی اپنی محبتوں کا صلہ مانگتی ہے بلکہ بے غرض ہو کر اپنی محبت اولاد پر نچھاورکرتی رہتی ہے ،یہ حقیقت ہے کہ ماں کی محبت ایک بحر بیکراں کی طرح ہے ۔ ماں کی بے پایاں محبت کو لفظوں میں نہیں پُرویا جا سکتا ۔خلوص و ایثار، دلی تعلق،سچا لگاؤ،اور رفاقت و وفاداری کے اس سمندر کی حدود کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ، ہر مذہب اور ہر تہذیب نے ماں کو عظیم اور مقدس قرار دیا ہے ۔ ماں ایک دُعا ہے جو ہر وقت حق جل مجدہ کے آگے دامن پھیلائے رکھتی ہے، اور قدم قدم پر اُن کی حفاظت کرتی ہے ، خُدا نے اس کے عظیم تر ہونے کی پہچان اس طرح کرائی کہ اس عظیم ہستی کے قدموں تلے جنت رکھ دی، اب جس کا جی چاہے وہ اس جنت کو حاصل کر سکتا ہے ،اس کی خدمت کرکے ، اس سے محبت کرکے اوراسے عزت احترام،شان شوکت   دے کر،

ہر رشتے میں خود غرضی شامل ہو سکتی ہے مگر ماں کے رشتے میں کوئی خود غرضی شامل نہیں ہوتی ، ماں ایک ایسا رشتہ ہے جو دُنیا میں سب سے زیادہ پُر خلوص ہے اُس کی زندگی کا محور صرف اور صرف اُس کی اولاد ہوتی ہے ،دُنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں اُس کی دُعائیں سائے کی طرح پیچھا کرتی ہیں اور اُس کی دُعاؤں سے بڑی سے بڑی مصیبت ٹل جاتی ہے ، وہ بے قرار ہوتو عرش کو ہلا دیتی ہے

15/6/2020

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی